حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں تعینات جرمن سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے شدید اعتراض کا اظہار کیا گیا، وزارت خارجہ نے جرمن سفیر کو بتایا کہ ایران کی سلامتی مسئلہ ایران کی سرخ لکیر ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ میں جرمن سفیر کو بتایا گیا کہ جرمن حکام کا رویہ اور دوہرا معیار انتہائی افسوسناک ہے۔ وزارت خارجہ میں جرمن سفیر کو بتایا گیا کہ ایران صدام کی حکومت کی طرف سے مسلط کی گئی ۸ سالہ جنگ میں ایرانی عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے سلسلے میں جرمنی کی طرف سے صدام کو دیے گئے کیمیائی ہتھیاروں کو نہیں بھولا ہے، ان ہتھیاروں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں ایرانی جاں بحق اور متاثر ہوئے۔
دوسری جانب ایران کے نائب صدر نے چین کے صدر کا دورہ سعودی عرب کے دوران بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ محمد جمشیدی نے ٹویٹ کیا کہ ہمارے چینی بھائی جان لیں کہ جب امریکہ اور سعودی عرب نے شام میں القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی اور یمن پر حملہ کر کے ملک کو تباہ کیا تو ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی تا کہ خطے میں امن و استحکام قائم ہو اور دہشت گردی مشرق اور مغرب کی طرف نہ پھیلے ۔